kalimah.top
a b c d e f g h i j k l m n o p q r s t u v w x y z 0 1 2 3 4 5 6 7 8 9 #

nusrat fateh ali khan - afreen afreen (complete version) كلمات أغنية

Loading...

[verse 1]
حُسنِ جاناں کی تعریف مُمکن نہیں
آفریں آفریں، آفریں آفریں
تُو بھی دیکھے اگر تو کہے ہم‌نشیں
آفریں آفریں، آفریں آفریں
حُسنِ جاناں کی تعریف مُمکن نہیں
آفریں آفریں، آفریں آفریں
تُو بھی دیکھے اگر تو کہے ہم‌نشیں
آفریں آفریں، آفریں آفریں
حُسنِ جاناں کی تعریف مُمکن نہیں
حُسنِ جاناں کی تعریف مُمکن نہیں

[verse 2]
ایسا دیکھا نہیں خوبصورت کوئی
جسم جیسے اجنتا کی مُورت کوئی
جسم جیسے نگاہوں پہ جادو کوئی
جسم نغمہ کوئی، جِسم خُوشبو کوئی
جسم جیسے مچلتی ہوئی راگنی
جسم جیسے مہکتی ہوئی چاندنی
جسم جیسے کہ کھلتا ہوا اک چمن
جسم جیسے کہ سُورج کی پہلی کرن
جسم تراشا ہوا، دلکش و دل‌نشیں
صندلیں صندلیں، مرمریں مرمریں
صندلیں صندلیں، مرمریں مرمریں

[chorus]
آفریں آفریں، آفریں
آفریں آفریں، آفریں
آفریں آفریں
حُسن جاناں کی تعریف مُمکن نہیں
[verse 3]
چہرہ اک پھول کی طرح شاداب ہے
چہرہ اُس کا ہے یا کوئی مہتاب ہے
چہرہ جیسے غزل، چہرہ جانِ غزل
چہرہ جیسے کلی، چہرہ جیسے کنول
چہرہ جیسے تصور کی تصویر بھی
چہرہ ایک خواب بھی، چہرہ تعبیر بھی
چہرہ کوئی الف لیلہ کی داستان
چہرہ اک پل یقین، چہرہ اک پل گمان
چہرہ جیسے کہ چہرہ کوئی بھی نہیں
ماہرو ماہرو، مہ جبیں مہ جبیں
ماہرو ماہرو، مہ جبیں مہ جبیں

[chorus]
آفریں آفریں، آفریں
آفریں آفریں، آفریں
آفریں آفریں
حُسن جاناں کی تعریف مُمکن نہیں
حُسن جاناں کی تعریف مُمکن نہیں

[verse 4]
آنکھیں دیکھیں تو میں دیکھتا رہ گیا
جام دو اور دونوں ہی دو آتشاں
آنکھیں یا مے‌ کدے کے یہ دو باب ہیں
آنکھیں ان کو کہوں یا کہوں خواب ہیں
آنکھیں نیچی ہوئیں تو حیا بن گئیں
آنکھیں اُونچی ہوئیں تو دعا بن گئیں
آنکھیں اُٹھ کر جُھکیں تو ادا بن گئیں
آنکھیں جھک کر اُٹھیں تو قضا بن گئیں
آنکھیں جن میں ہے قید آسماں و زمیں
نرگسی نرگسی، سرمئی سرمئی
نرگسی نرگسی، سرمئی سرمئی
[chorus]
آفریں آفریں، آفریں
آفریں آفریں، آفریں
آفریں آفریں
حُسن جاناں کی تعریف مُمکن نہیں
حُسن جاناں کی تعریف مُمکن نہیں

[verse 5]
زُلفِ جاناں کی بھی لمبی ہے داستان
زُلف کی میرے دل پر ہیں پرچھائیاں
زُلف جیسے کہ اُلجھی ہوئی ہو گھٹا
زُلف جیسے کہ ہو کوئی کالی بلا
زُلف اُلجھے تو دُنیا پریشان ہو
زُلف سُلجھے تو یہ گیت آسان ہو
زُلف بِکھرے، سیاہ رات چھانے لگے
زُلف لہرائے تو رات گانے لگے
زُلف زنجیر ہے، پھر بھی کتنی حسین
ریشمی ریشمی، عنبریں عنبریں
ریشمی ریشمی، عنبریں عنبریں

[chorus]
آفریں آفریں، آفریں
آفریں آفریں، آفریں
آفریں آفریں
حُسن جاناں کی تعریف مُمکن نہیں
آفریں آفریں، آفریں آفریں
تُو بھی دیکھے اگر تو کہے ہم‌نشیں
آفریں آفریں، آفریں آفریں
حُسنِ جاناں کی تعریف مُمکن نہیں
حُسنِ جاناں کی تعریف مُمکن نہیں

كلمات أغنية عشوائية

كلمات الأغنية الشائعة حالياً

Loading...